ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / ملک کی تعمیر مذہب ، کلچر اور ذات کی بنیاد پر نہیں، انصاف، تحفظ اور یکسانیت کی بنیاد پر ہونی چاہیے

ملک کی تعمیر مذہب ، کلچر اور ذات کی بنیاد پر نہیں، انصاف، تحفظ اور یکسانیت کی بنیاد پر ہونی چاہیے

Mon, 06 Feb 2017 10:38:19  SO Admin   S.O. News Service

ہندستان دنیا کا سب سے بڑا جمہوری اساس رکھنے والا ملک ہے۔ اس کا تحفظ دستور کے جمہوری اساس پر ہی ممکن ہے۔ قومی ناظم عمومی

نئی دہلی، 5 ؍فروری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )’’ملک میں پھیل رہی فرقہ پرستی پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوے آل انڈیا امامس کونسل کے ناظم عمومی مفتی حنیف احرار قاسمی سوپولوی نے کہا کہ : اس وقت حکومت کا رویہ غیر منصفانہ ہے۔ اسی بنیاد پر دہشت پسند بھگوا گروہ دندنا رہا ہے۔ اگر حق اور انصاف کے ساتھ فیصلہ کیا جائے گا تو یہ نفرتیں اور دہشت پسندانہ سرگرمیاں سب خود بہ خود ختم ہو جائیں گی۔ گجرات فسادات کے 28 مجرمین کی رہائی ملک میں بڑھتی ناانصافی کی ایک اہم مثال بن سکتی ہے ‘‘۔انھوں نے کہا کہ : ’’ملک کو کسی بھی فرقہ ، نسل، یا ذات پات کی بنیاد پر مضبوط نہیں کیا جاسکتا ہے۔ یہ جمہوری ملک ہے، اس کو جمہوری اساس کی بنیاد پر ہی مستحکم کرنا ممکن ہوگا۔ اگر ایسا نہیں ہوا تو ملک میں خانہ جنگی کا ماحول پیدا ہوجائے گا۔ جس کسی پارٹی کی حکومت ہوگی وہ اپنی سیادت برقرار رکھنے کے لیے اپنے ہم نواؤں کی خصیہ برداری کرنا شروع کردے گی۔ جس سے بیزار ہو کر عوام باہم دست و گریباں ہو سکتے ہیں‘‘۔ آل انڈیا امامس کونسل کے نیشنل جنرل سکریٹری مفتی احرار نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ :’’ووٹ مسلمانوں کا جمہوری، دستوری، ملکی اور مذہبی حق ہے۔ اس پر انگشت نمائی فسطائی نظریہ کا شاخسانہ ہے۔ مسلمان اپنے حقوق کو صحیح استعمال کرنا جانتے ہیں۔ آج جو عوام کے بینک میں محفوظ پیسوں پر سیاست کی جارہی ہے ، یہ اس ملک کی سب سے گندی اور تاریخ کی سب سے بزدلانہ سیاست کی مثال ہے ‘‘۔انھوں نے زور دے کر کہا کہ ہورہے پانچ ریاستوں میں مسلمان اپنے ووٹینگ پاور کا صحیح استعمال کریں ، اس کا آل انڈیا امامس کونسل ان سے مطالبہ کرتی ہے۔ ملک کے آگے بڑھنے اور ترقی کرنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ یہاں پر انصاف ، تحفظ اور یکسانیت کو بحال کرنے والی پارٹی کو ووٹ دیا جائے۔

 


Share: